پنجاب میں سلاٹ مشینو?
? کی تعداد میں گزشتہ چند سالوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی اور دیگر بڑے شہروں میں یہ مشینیں اکثر تفریحی مراکز، بازاروں اور چھوٹے دکانوں میں نظر آتی ہیں۔ ان کا مقصد ابتدا میں لوگوں کو تفریح فراہم کرنا تھا، لیکن اب یہ جوا بازی کا ذریعہ بن گئی ہیں۔
نوجوان نسل پر اثرات:
سلاٹ مشینو?
? کی لت نے
خاص طور پر نوجوانوں کو متاثر کیا ہے۔ کالج اور یونیورسٹی
کے ??لبا اکثر اپنا وقت اور پیسہ ان مشینوں پر ضائع کرتے ہیں، جس کی وجہ سے تعلیمی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ ماہرین نفسیات کے مطابق، یہ عادت ذہنی دباؤ اور مالی مشکلات کا باعث بن سکتی ہے۔
حکومتی اقدامات:
پنجاب حکومت نے 2017 میں جوا بازی
کے ??لاف سخت قوانین نافذ کیے تھے، لیکن سلاٹ مشینوں کا غیر قانونی استعمال جاری ہے۔ حال ہی میں، لاہور میں 50 سے زائد غیر قانونی گیمنگ زون بند کیے گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق، ان مشینوں کے مالکان اکثر سرکاری اہلکاروں کو رشوت دے کر کام جاری رکھتے ہیں۔
عوامی ردعمل:
معاشرتی کارکنوں نے اس مسئلے
کے ??لاف آواز اٹھائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ والدین کو اپنے بچو?
? کی سرگرمیوں پر نظر رکھنی چاہیے۔ کچھ علاقوں میں مقامی لوگوں نے خود سے ?
?ہم چلا کر مشینوں کو ہٹانے کی کوششی?
? کی ہیں۔
مستقبل کے لیے تجاویز:
اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے تعلیمی اداروں میں بیداری ?
?ہم چلا?
?ے، سلاٹ مشینو?
? کی فروخت پر پابندی لگانے اور سخت نگرانی کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں، نوجوانوں کو متبادل تفریحی سرگرمیو?
? کی طرف راغب کرنا بھی اہم ہے۔